تصاویر میں ایسے ممالک کی سڑکیں دکھائی گئی ہیں جہاں گاڑیاں قانوناْ دائیں جانب چلتی ہیں۔ خیال رہے پاکستان میں گاڑیاں بائیں طرف چلتی ہیں۔
سائیکلنی راہ یا ' سائیکل راہ '، ایسی سڑک کو کہتے ہیں جو سائیکل سواروں کے لیے مخصوص ہو۔ شہری علاقوں میں یہ راہ عموماً گاڑیوں کی سڑک کے متوازی بنائی جاتی ہے اور نسبتاً کم چوڑی ہوتی ہے۔ اکثر اوقات یہ سائیکل راہ یک رویہ ہوتی ہیں اور بڑی سڑک کے دوںوں طرف بنائی جاتی ہیں۔ یہ سائیکل راہیں پیدل چلنے والوں کے راستہ سے الگ بنائی جاتی ہیں۔ اس کا مقصد سائیکل سواری کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے۔ تاہم کئی ممالک میں مرور قوانیں سائیکل سواری کے لیے موزوں نہیں بنائے گئے۔ مثلاً دائیں مڑتی گاڑیوں کو سائیکل راہ میں آنے کی نہ صرف اجازت ہوتی ہے بلکہ اس کی تلقین کی جاتی ہے۔ یہ مڑتی گاڑیاں سائیکل سوار کے لیے خطرناک ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ جب گاڑیاں مڑنے کے لیے قطار میں انتظار کرتی ہیں تو سائیکل کا راستہ بند ہو جاتا ہے اور سائیکل سوار کو یا تو گاڑیوں کے پیچھے انتظار کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے یا پھر اچک کر پیدل راہ پر سائیکل ڈالنی پڑتی ہے۔ یاد رہے کہ کئی لوگوں کی نظر میں سائیکل سواری کا ایک مقصد مرور میں انتظار سے بچنا ہوتا ہے۔
دیہی علاقوں میں " سائیکل راہ " اپنے طور پر بنائی جاتی ہیں اور یہ عام سڑکوں کے متوازی نہیں بہتی۔
یہ سائیکل راہ دو رویہ ہوتی ہیں۔ ان راہوں پر پیدل چلنے کی بھی اجازت ہوتی ہے۔ البتہ گاڑی اور موٹرسائیکل چلانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ پیدل چلنے والوں اور سائیکل سوار ان راستوں پر ان بہیودہ لوگوں سے سخت پریشان ہوتے ہیں جو اپنے کتے لے کر ان راہوں پر ٹہلتے ہوئے نظر آتے ہیں۔