سائیکل کا وزن

سائیکلی خصوصیات میں وزن اہم ہے۔ گزرے زمانہ میں سائیکل فولاد کی بنائی جاتی تھی اور خاصی وزنی Scale of justice gold ہوتی تھی۔ موجودہ دور میں سائیکل کا وزن کم کرنے کی کامیاب کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے سٹیل کے بجائے المونیم کا استعمال کیا جاتا ہے جس کا وزن (یا کثافت) سٹیل کا ایک بٹا تین ہوتا ہے۔ البتہ المیونیم چونکہ سٹیل جتنی مضبوط دھات نہیں اس لیے سائیکل کے ڈنڈوں کا حجم بڑھانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے وزن اتنا زیادہ کم نہیں ہوتا۔ البتہ المیونیم کی بنی سائیکل کی قیمت کم ہو کر سٹیل کی سائیکل جتنی آ گئی ہے۔ سٹیل کی دھات چونکہ المونیم کے مقابلہ میں لچک زیادہ رکھتی ہے، اس لیے سٹیل کی سائیکل زیادہ آرام دہ سمجھی جاتی ہے۔

مہنگی سائیکلوں میں اب کاربن کا استعمال ہوتا ہے، مگر ان کو بنانا مشکل ہوتا ہے اس لیے ان کی قیمت کافی زیادہ ہوتی ہے۔ بازار میں اچھی قیمت پر سائیکل مل جاتی ہے جس کا وزن 10 سے 15 کلوگرام ہوتا ہے۔ پاکستان میں سائیکل سٹیل سے ہی بنائی جاتی ہے۔ یہ مظبوط ہوتی ہے مگر وزن کے لحاظ سے 17 سے 25 کلوگرام تک ہوتی ہے۔

bicycle logo bicycle logo

social