سوار کا وزن سائیکل کے پہیوں پر برابر تقسیم نہیں ہوتا۔ گدی پر بیٹھے سوار کا وزن پچھلے پہیے پر زیادہ پڑتا ہے۔ پچھلے اور اگلے پہیے پر وزن کا تناسب 40:60 کے قریب ہوتا ہے۔ یعنی تقریباً ساٹھ فیصد پچھلے پہیہ پر پڑتا ہے، اور چالیس فیصد اگلے پہیے پر۔
$$ m g = N_r + N_f $$ اگر سائیکل اور سوار کا مجموعی کمیت $m$ ہے، تو ان کا وزن $mg$ ہو گا، جہاں $g$ اسراع ثقل ہے۔ زمین کی طرف سے اگلے پہیہ پر لگائی گئی تعاملی معمول قوت $N_f$ ہے، جبکہ پچھلے پہیہ پر لگنے والی تعاملی قوت $N_r$ ہے۔ چناچہ، اوپر کی گئی بحث کے مطابق: $$ N_r \approx 0.6 \, m g $$ $$ N_f \approx 0.4 \, m g $$
تدویر کے توازن کے قانون کے مطابق: $$ N_r \, b = N_f \, (L-b) $$ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ توزیع وزن سائیکل کے ڈھانچہ کے ہندسہ پر بھی منحصر ہے۔
جب سائیکل ڈھلوان پر چل رہی ہو تو یہ تناسب بدل جاتی ہے۔ مثلاً ڈھلوان پر نیچے جاتے نسبتاً زیادہ وزن کا حصہ اگلے پہیے پر پڑے گا، جبکہ ڈھلوان پر اوپر چڑھتے ہوئے وزن کا مزید زیادہ حصہ پچھلا پہیہ پر منتقل ہو جائے گا۔ البتہ سوار اپنا جسم آگے یا پیچھے کھسکا کر یہ تناسب تبدیل کر سکتا ہے۔
Adam James Carahalios, An Analysis of the Bicycle-Rider Interface Forces in Stationary Road Cycling, Thesis, University of Colorado at Boulder. page 33.